ارنا کے نمائندے کی رپورٹ کے مطابق سید ابراہیم رئیسی نے 19 جنوری ایک اعلی سطح سیاسی اور اقتصادی وفد کی قیادت میں روسی صدر ولاڈیمیر پیوٹن کی سرکاری دعوت پر ماسکو کا دورہ کیا۔
اس سفر سے تیار ہونے والی دستاویزی فلم کے مطابق صدر نے ماسکو کی روانگی سے پہلے ایک مختصر تقریر میں 13ویں حکومت کی خارجہ تعلقات اور روس کے دورے جیسے دوروں سے متعلق حکمت عملی پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ ایران کے خارجہ تعلقات میں عدم توازن [سابق حکومت کے دوران]، جس کا نتیجہ مغرب کے بارے میں یک طرفہ نظریہ کی صورت میں نکلا۔
سید ابراہیم رئیسی نے کہا کہ نئی حکومت خارجہ پالیسی میں توازن پیدا کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہم اسلامی جمہوریہ ایران اور تمام ممالک کے درمیان ہمسایوں کی ترجیح کے ساتھ تعلقات میں توازن قائم کرنا چاہتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ہم مشترکہ مفادات کو مدنظر رکھتے ہوئے باہمی احترام کی بنیاد پر کسی بھی مغربی یا مشرقی ملک کے ساتھ تعلقات کی ترقی کا خیرمقدم کرتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اگر دنیا کا کوئی بھی ملک ایرانی عوام سے دشمنی کا ارادہ رکھتا ہے تو ہم ان کے سامنے مزاحمت کریں گے اور جو چیز حکومت کے مشرق اور مغرب کے ساتھ تعلقات کی ضمانت دے سکتی ہے وہ ایرانی عوام کے مفادات ہیں۔
قابل ذکر ہے کہ "ماسکو میں 32 گھنٹے"کے عنوان سے دستاویزی فلم جو ایرانی صدر کا دورہ روس کے بارے میں ہے ، کو گزشتہ روز 22:15 ایرانی ٹی وی چینل پر نشر کیا گیا۔
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے. IrnaUrdu@
https://twitter.com/IRNAURDU1
آپ کا تبصرہ